عمران اینڈ کمپنی پھر ناکام : چینی 120 روپے کلو ۔۔۔۔۔۔ اقتدار کی راہداریوں سے باخبر صحافی نے بڑی بریکنگ نیوز دے دی - Pakistan Point

Breaking

Post Top Ad

July 27, 2020

عمران اینڈ کمپنی پھر ناکام : چینی 120 روپے کلو ۔۔۔۔۔۔ اقتدار کی راہداریوں سے باخبر صحافی نے بڑی بریکنگ نیوز دے دی


لاہور (ویب ڈیسک) پاکستان میں پندرہ لاکھ چوہتر ہزار دو سو ٹن چینی موجود ہے اور پاکستان کی ضرورت ساڑھے پانچ لاکھ ٹن ماہانہ ہے۔ پنجاب میں نو لاکھ اٹھانوے ہزار دو سو ٹن، سندھ میں پانچ لاکھ چودہ ہزار پانچ سو ٹن اور خیبرپختونخوا میں اکسٹھ ہزار پانچ سو ٹن چینی موجود ہے۔ نامور کالم نگار محمد اکرم چوہدری اپنے ایک کالم میں لکھتے ہیں ۔۔۔۔۔۔یہ اعداد و شمار پچیس جولائی تک کے ہیں۔ ان اعداد و شمار کو دیکھتے ہوئے یہ کہا جا سکتا ہے کہ اکتوبر میں یہ ذخائر ختم ہو جائیں گے۔ اس کے بعد کیا ہو گا۔ کرشنگ سیزن تو نومبر کے پہلے ہفتے میں شروع ہوتا ہے اور نئی چینی مارکیٹ میں آتے آتے نومبر کا آخری ہفتہ شروع ہو جاتا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کی تاریخ پر نظر دوڑائیں تو معلوم ہوتا ہے کہ انہوں نے کبھی آنے والے حالات کا مقابلہ کرنے کے لیے بہتر حکمت عملی ترتیب نہیں دی۔ وزراء کےپاس اتنا وقت نہیں ہے کہ ایسے مسائل اور انسانی ضروریات پر توجہ دیں اس لاپرواہی کا نتیجہ یہ نکلا ہے کہ کھانے پینے کی تمام اشیاء اور ادویات سمیت ہر چیز تیزی کے ساتھ عام آدمی کی پہنچ سے نکلتی جا رہی ہے اور اب چینی اڑان بھرنے والی ہے۔ ہمیں لگ بھگ ڈیڑھ پونے سال ہونے کو آئے ہیں اشیائ￿ خوردونوش کی فراہمی اور قیمتوں کے طریقہ کار پر جس تسلسل کے ساتھ لکھا ہے اور اس شعبے کے ہر ہر پہلو کو جس تفصیل کے ساتھ حکومت کے سامنے پیش کیا ہے اگر حکومت اس پر تھوڑی توجہ دیتی تو حالات مختلف ہو سکتے تھے۔ عام آدمی کی زندگی میں آسانی پیدا ہو سکتی تھی۔ قیمتوں کو قابو میں رکھا جا سکتا تھا لیکن پاکستان کے عام آدمی کی بدقسمتی ہے کہ حکومت نے زندگی کی ضروری اشیاء کی فراہمی کے معاملے میں بدترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔

"
 " 

No comments: