اگر جسم میں پانی کی کمی ہونے لگے اور مناسب مقدار میں اس کا استعمال نہ ہو تو پیاس لگنے لگتی ہے، ویسے تو کہا جاتا ہے کہ جسم کو روزانہ آٹھ گلاس پانی کی ضرورت ہوتی ہے تاہم یہ بات ذہن میں رکھنی چاہئے کہ اس میں پانی کے ساتھ ساتھ غذا کی شکل میں جسم کا حصہ بننے والا سیال بھی شامل ہوتا ہے، کچھ لوگوں کو پانی کی زیادہ ضرورت ہوتی ہے تو ان کے لیے آٹھ گلاس بھی کم ہوتے ہیں جبکہ کچھ کے لیے زیادہ بھی ثابت ہوسکتے ہیں، یا یوں کہہ لیں ہر انسان کی جسمانی ضروریات مختلف ہوتی ہیں جس کے حساب سے پانی پینا ہوا ہے، تاہم ہر وقت پیاس لگنے کا مطلب یہ بھی ہوسکتا ہے کہ آپ کے جسم کو پانی کی زیادہ ضرورت ہے خاص طور پر خشک موسم کے دوران۔
ذیابیطس جسم کی مٹھاس کو ٹکڑے اور ذخیرہ کرنے کی صلاحیت کو متاثر کرنے والا مرض ہے، جس کے نتیجے میں خون میں شوگر کی سطح بڑھ جاتی ہے اور پیشاب زیادہ آنے لگتا ہے، جس سے جسم میں پانی کی کمی ہونے لگتی ہے اور پیاس بہت زیادہ بڑھ جاتی ہے، یوں کہہ لیں کہ مسلسل پیاس اور پیشاب کا جلدی جلدی آنا اس مرض کی دو واضح علامات ہوسکتی ہیں، اگر آپ زیادہ مقدار میں پانی پینے کے باوجود پیاس محسوس کرتے ہیں تو ڈاکٹر سے شوگر چیک کرالیں۔
اگر ہارمونز کا توازن بگڑ جائے تو اس سے نمک اور پانی کی سطح پر اثرات مرتب ہوتے ہیں اور بہت شدید پیاس لگتی ہے، ایسے افراد ہر وقت پیشاب بھی آتا رہتا ہے چاہئے وہ زیادہ پانی نہ بھی پیئے۔
No comments:
Post a Comment