کاشتکاروں کیلئے بڑی خوشخبری،وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے چیک تقسیم کرنے کا اعلان کر دیا - Pakistan Point

Breaking

Post Top Ad

October 13, 2020

کاشتکاروں کیلئے بڑی خوشخبری،وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے چیک تقسیم کرنے کا اعلان کر دیا

 



اہور (ویب ڈیسک)وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدارکل(مورخہ13اکتوبر)کو ایگری کلچر مشینری الاٹمنٹ سرٹیفکیٹ اور ای کریڈٹ چیک تقسیم کریں گے۔محکمہ زراعت پنجاب کی میزبانی میں تقریب 90شاہراہ قائداعظم پر ہوگی۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدارنے کہا کہ کاشتکاروں کوامدادی نرخ پر ایگری کلچر مشینری فراہم کی جائے گی۔زرعی مداخل کی آسان شرائط پر فراہمی کیلئے ای کریڈٹ سکیم جاری ہے۔ پنجاب

میں کاشتکاروں کو 46کروڑ روپے مالیت کی جدید ترین زرعی مشینری امدادی نرخ پر مہیا کی جاچکی ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں 300ارب روپے لاگت کا وزیراعظم زرعی ایمرجنسی پروگرام کامیابی سے جاری ہے۔ جبکہ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق بزدار حکومت نے عوام کی سہولت کیلئے محکمہ مال میں انقلابی اقدامات کا آغاز کردیاہے۔وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدارنے آج بورڈ آ ف ریونیوکادورہ کیا۔وزیراعلیٰ عثمان بزدار کی زیر صدارت بورڈ آف ریونیو میں اعلی سطح کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں بورڈ آف ریونیو،پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی اور پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی کارکردگی کا جائزہ لیاگیا۔وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے بورڈ آف ریونیو کے مختلف شعبوں کا دورہ کیا اور افسروں وعملے سے ملاقات کی۔وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے صوبے میں قانونگوئی سطح پر قائم 115اراضی ریکارڈ سینٹر ز، سٹیلائٹ اراضی ریکارڈ سینٹر اور20 موبائل اراضی سینٹرزکاافتتاح کیا۔وزیراعلیٰ عثمان بزدارنے موبائل اراضی سینٹرز کا معائنہ کیا اور موبائل اراضی سینٹر کے ذریعے اراضی ریکارڈ کی خدمات کی فراہمی کے عمل کا مشاہدہ کیا۔وزیراعلیٰ عثمان بزدار کے دورے کے موقع پر بورڈآف ریونیو پنجاب اورفیڈرل بورڈ آف ریونیو کے مابین ڈیٹا شیئرنگ کے معاہدے پر دستخط کیے گئے۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کہا کہ سٹیلائٹ اراضی ریکارڈ سینٹر کے ذریعے32قانونگوئیوں میں موضع کی سطح پر اراضی ریکارڈ کی خدمات فراہم کی جائیں گی جبکہ 100تحصیلوں میں رجسٹری کے نظام کو کمپیوٹرائزڈ کردیاگیا ہے اوررجسٹری کے بعد خودکار طریقہ کارکے ذریعے انتقال اراضی کے عمل کو صوبہ بھر میں توسیع دے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ4ممالک کے سفارتخانوں میں اوور سیز اراضی ریکارڈ سینٹر بنائے گئے ہیں۔ امریکہ،


برطانیہ،سعودی عرب اورمتحدہ عرب امارات کے سفارتخانوں میں اراضی ریکارڈ سے متعلقہ خدمات فراہم کی جارہی ہیں جبکہ صاف و سرسبز اراضی ریکارڈ سینٹر مہم کا آغاز کردیاگیا ہے اوراس مہم کے تحت اراضی ریکارڈ سینٹر میں شجرکاری مہم کے تحت پودے لگائے جارہے ہیں۔عوام کی سہولت کیلئے بے مثال اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔عوام کو اب اراضی ریکارڈ تک بغیر سفارش و رشوت کے بلا تاخیر رسائی حاصل ہوئی ہے۔ڈیجیٹل پنجاب کے خواب کو حقیقی روپ دیا ہے۔پنجاب کی تاریخ میں اراضی ریکارڈکی خدمات کی فراہمی کیلئے ایسے تاریخ ساز اقدامات کی مثال کوئی نہیں۔ماضی میں اراضی ریکارڈ سے متعلقہ امورکو ذاتی انا کی بھنیٹ چڑھایا گیا۔ہم عوام کی زندگیوں میں آسانیاں پیدا کررہے ہیں اورکرتے رہیں گے۔وزیراعلیٰ عثمان بزدارنے بورڈ آف ریونیو میں اعلی سطح کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بورڈ آف ریونیو کے فیلڈ سٹاف کی ری سٹرکچرنگ کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔پاکستان کی تاریخ میں پہلی بارریونیو عوامی خدمت کچہریاں لگائی جارہی ہیں۔ریونیوعوامی خدمت کچہریاں ہر مہینے کے پہلے ورکنگ ڈے لگائی جائیں گی۔ ریونیوسے متعلقہ افسر اورعملہ کچہریوں میں موجود ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت نے دس برس بعد جمع بندی کی پرنٹنگ اور اپ گریڈنگ کے کام کا آغازکیا ہے۔دوبرس کے دوران ایک لاکھ40ہزار ایکڑ سے زائد اراضی قبضہ مافیا سے واگزارکرائی ہے۔واگزار کرائی گئی اراضی کی مالیت ایک ہزار ارب روپے سے زائد ہے۔وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے قبضہ مافیا کے خلاف بلا تفریق کارروائی جاری رکھنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہقبضہ مافیا کے موثر سدباب کیلئے


قانون سازی کی جائے گی۔اراضی ریکارڈ کے حصول کیلئے عوام کو کسی قسم کی مشکل پیش نہیں آنی چاہیے۔ریونیو سٹاف کی کمی کو جلد دور کیا جائے گا۔ سٹاف کی تربیت کیلئے لاہور میں ریونیو اکیڈمی بنائیں گے۔وزیراعلیٰ عثمان بزدار کو سینئر ممبر بورڈ آ ف ریونیونے ادارے میں اصلاحات کے بارے میں بریفنگ دی۔وزیراعلیٰ عثمان بزدار کو بورڈ آف ریونیو،پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی اور پنجاب ڈیزاسٹرمینجمنٹ اتھارٹی کی کارکردگی کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی۔صوبائی وزراء ملک محمد انور،سید صمصمام بخاری، میاں خالد محمود،چیئرمین پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی سردار احمد علی دریشک،پارلیمانی سیکرٹری چودھری عدنان،سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو،ڈی جی پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی،ڈی جی پی ڈی ایم اے،بورڈ آف ریونیو کے ممبرز،ڈی جی کچی آبادی،سیکرٹری اطلاعات اورمتعلقہ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔


No comments: