دوستی اپنی جگہ لیکن اس چیز کی اجازت نہیں دے سکتے ۔۔۔!!! پاکستان نے ترکی کو خبردار کر دیا - Pakistan Point

Breaking

Post Top Ad

October 15, 2020

دوستی اپنی جگہ لیکن اس چیز کی اجازت نہیں دے سکتے ۔۔۔!!! پاکستان نے ترکی کو خبردار کر دیا

 


کراچی (ویب ڈیسک)سول ایوی ایشن اتھارٹی ( سی اے اے) کا کہنا ہے کہ ترکش ائیر لائن کورونا ٹیسٹ کے بغیر متعدد مسافروں کو پاکستان لا رہی ہے۔سول ایوی ایشن حکام کا کہنا ہے کہ کورونا ایس او پیز کے تحت ترکی کیٹیگری بی میں شامل ہے، جس کے تحت ترکی سے آنے والے مسافروں کے لیے

کورونا منفی ٹیسٹ لازم ہے۔سی اے اے کا کہنا ہے کہ ترکش ائیرلائن مسافروں کو پاکستان لانے سے قبل ان کا کورونا ٹیسٹ لازم کروائے، مسافروں کا کورونا ٹیسٹ 96 گھنٹوں سے زائد عرصے کا نہ ہو۔حکام کا کہنا ہے کہ کورونا منفی ٹیسٹ کے بغیر مسافروں کو پاکستان لانا ہماری پالیسی کے خلاف ہے، آئندہ خلاف ورزی پر ائیر لائن کے خلاف پینل ریگولیٹری ایکشن کے تحت کاروائی ہو گی۔ جبکہ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق لاہور ہائی کورٹ نے پی ڈی ایم کے جلسے رکوانے کے لئے درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کر دی ۔ تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ نے پی ڈی ایم کے جلسے اور اسمبلی سیشنز رکوانے کی درخواست ناقابل سماعت قرار دے دی۔ ذرائع کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس مسعود عابد نقوی نے ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے سلمان کاظمی کی پی ڈی ایم کے جلسے اور اسمبلی سیشنز رکوانے کی درخواست پر سماعت کی ، جس میں تحریک انصاف ، مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور جمیعت علمائے اسلام کو فریق بنایا گیا ۔عدالت نے استفسار کیا کہ آپ کیسے عدالت میں آ گئے ، کس بنیاد پر آپ کہتے ہیں کہ جلسے جلوسوں پر پابندی عائد کی جاٸے ۔ درخواست گزار کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا کہ سپریم کورٹ اور لاہور ہائیکورٹ میں پہلے بھی کورونا سے متعلق کیسز آ چکے ہیں ، ملک کی بڑی سیاسی جماعتیں جلسے کرنے جارہی ہیں ، جو کرونا پھیلاؤ کا سبب بن سکتے ہیں ۔درخواست میں مؤقف اپنایا گیا تھا کہ کورونا وباء کے باعث شہریوں کی

زندگیوں کو شدید خطرات لاحق ہیں ، سیاسی اجتماعات کی وجہ سے کورونا پھیلنے کا شدید خدشہ ہے ، سیاسی جماعتیں کورونا سے بچاؤ کے اقدامات نہیں کر رہیں، سیاسی جماعتوں نے کورونا سے بچاؤ کے ایس او پی پر عملدرآمد ہی نہیں کیا ، درخواست گزار نے استدعا کی کہ ہر قسم کے سیاسی اجتماعات، جلسے، جلوس پر پابندی عائد کرنے کا حکم دیا جائے ۔عدالت نے درخواست گزار کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ جلسے کروانا اور ایس او پیز پر عملدرآمد کروانا حکومت کا کام ہے ، عدالت پالیسی معاملات میں کیسے مداخلت کر سکتی ہے، دلائل کے بعد عدالت نے درخواست نا قابل سماعت قرار دے کر مسترد کر دی ۔


No comments: