کچھ افراد اچانک ہارٹ اٹیک سے کیوں انتقال کرجاتے ہیں؟ - Pakistan Point

Breaking

Post Top Ad

February 15, 2021

کچھ افراد اچانک ہارٹ اٹیک سے کیوں انتقال کرجاتے ہیں؟

کچھ افراد اچانک ہارٹ اٹیک سے کیوں انتقال کرجاتے ہیں؟

کیا آپ نے کبھی سوچا کہ کیا وجہ ہے کچھ افراد دل کے دورے کے بعد بچ جاتے ہیں جبکہ دیگر خوش قسمت ثابت نہیں ہوتے؟

ہارٹ اٹیک اس وقت ہوتا ہے جب دل کی جانب جانے والے دوران خون بلاک ہوجائے، جس کے بعد مسلز کے ٹشوز آکسیجن سے محروم ہوجاتے ہیں جس سے قلب کو نقصان پہنچتا ہے۔

ماہرین طب کے مطابق ایسا ہارٹ اٹیک جو موت کا باعث بنے، اس میں دل کو اتنا نقصان پہنچ جاتا ہے کہ دل کی دھڑکن غیر مستحکم ہوجاتی ہے اور بتدریج ہمیشہ کے لیے تھم جاتی ہے۔


دل کی یہ غیر مستحکم دھڑکن آکسیجن کی کمی کا نتیجہ ہوتی ہے جو کہ دل کے نچلے سے حصے شروع ہوتی ہے اور جب ایسا ہوتا ہے تو قلب میں بہت زیادہ ہلچل پیدا ہوتی ہے۔

تاہم متحرک طرز زندگی کسی ہارٹ اٹیک سے فوری موت کا خطرہ کم کرسکتی ہے۔طبی جریدے یورپین جرنل آف پرینیٹیو کارڈیالوجی میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ ہارٹ اٹٰک سے اچانک موت ان افراد میں زیادہ عام ہوتی ہے جو جسمانی طور پر سست ہوتے ہیں یا یوں کہہ لیں کہ ورزش کرنا پسند نہیں کرتے۔

دنیا بھر میں سب سے زیادہ اموات امراض قلب کے باعث ہوتی ہیں، تاہم متحرک طرز زندگی سے امراض قلب کی روک تھام کی جاسکتی ہے۔

اس تحقیق میں متحرک طرز زندگی کا موازنہ سست طرز زندگی سے کیا گیا تاکہ یہ معلوم کیا جاسکے کہ اچانک ہارٹ اٹیک سے جسم کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

اس مصد کے لیے یورپ میں ہونے والی 10 تحقیقی رپورٹس کے ڈیٹا کو استعمال کیا گیا۔

محققین نے دریافت کیا کہ جسمانی سرگرمیوں اور ہارٹ اٹیک سے موت کے خطرے (فوری اور 28 دن کے اندر) کے درمیان تعلق موجود ہے۔

تحقیق میں جن 28 ہزار سے زیادہ افراد کا ڈیٹا دیکھا گیا تھا ان میں سے 4975 کی موت ہارٹ اٹیک کے بعد 28 دن کے اندر ہوگئی تھی، جبکہ 3101 افراد ہارٹ اٹیک کے نتیجے میں فوری ہلاک ہوگئے تھے۔

محققین نے دریافت کیا کہ جسمانی طور پر زیادہ متحرک رہنا ہارٹ اٹیک سے فوری اور 28 دن کے اندر موت کا خطرہ کم کرتا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ جو لوگ معتدل اور سخت جسمانی سرگرمیوں کو عادت بناتے ہیں ان میں ہارٹ اٹیک سے فوری موت کا خطرہ سست طرز زندگی والے افراد کے مققابلے میں بالترتیب 33 اور 45 فیصد تک کم ہوتا ہے۔

اسی طرح ایسے افراد میں 28 دن کے اندر موت کا خطرہ بالترتیب 36 اور 28 فیصد تک کم ہوتا ہے۔

محققین نے بتایا کہ ورزش یا جسمانی سرگرمیوں کے ذریعے ہارٹ اٹیک سے موت کے خطرے کو کم کیا جاسکتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ہمارے تجزیے کے مطابق معمولی جسمانی سرگرمیاں بھی جان لیوا ہارٹ اٹیک کے خلاف مددگار ثابت ہوسکتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہر ہفتے کم از کم 150 منٹ کی معتدل یا 75 منٹ کی سخت ورزش اس خطرے کو کم کرسکتی ہے۔



No comments: