موبائل کا بل واجب الاد ہے، کیا خروج نہائی لگ سکتا ہے؟ - Pakistan Point

Breaking

Post Top Ad

June 01, 2022

موبائل کا بل واجب الاد ہے، کیا خروج نہائی لگ سکتا ہے؟

موبائل کا بل واجب الاد ہے، کیا خروج نہائی لگ سکتا ہے؟

سعودی عرب میں غیر ملکیوں کا اقامہ نمبر تمام سرکاری معاملات کی انجام دہی کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ اقامہ نمبر پر ٹریفک چالان یا دیگر خلاف ورزیاں رجسٹرکی جاتی ہیں۔
جوازات کا ادارہ غیر ملکیوں کے رہائشی امور کی انجام دہی کا ذمہ دار ہوتا ہے۔ اقاموں کا اجرا اور ان کی تجدید جوازات کے ادارے سے ہی ہوتی ہے۔
ٹریفک چالان کے حوالے سے ایک سائل نے جوازات سے دریافت کیا ’کارکن کے اقامہ پر ٹریفک چالان ہے کیا اقامہ تجدید ہو سکتا ہے؟‘
جوازات کا کہنا تھا ’ایسے غیر ملکی کارکن جن کے خلاف کسی بھی قسم کے جرمانے واجب الاد ہوں ان کے اقامے یا ڈرائیونگ لائسنس اس وقت تک تجدید نہیں کرائے جا سکتے جب تک چالان کی رقم ادا نہ کر دی جائے۔


خلاف ورزی یا چالان کا اندراج اقامہ نمبر پر ہی ہوتا ہے۔ 
چالان ہونے کی صورت میں جوازات کے سسٹم میں خود کار طریقے سے فیڈ کر لیا جاتا ہے اور اس وقت تک غیرملکی کے اقامہ پر خلاف ورزی درج رہتی ہے جب تک چالان کی رقم ادا نہ کر دی جائے۔
ٹریفک خلاف ورزیوں پردرج ہونے والے چالانز کے علاوہ دیگر خلاف ورزیوں کی بھی عدم ادائیگی پر اقامہ کی تجدید اور خروج وعودہ وغیرہ کا اجرا نہیں کرایا جا سکتا۔
ایک اور شخص نے جوازات سے دریافت کیا ’قسطوں پراشیا خریدی ہیں جن کی رقم باقی ہے کیا خروج نہائی لگایا جا سکتا؟‘
جوازات کا کہنا تھا ’جب تک قسطوں پرخریدی گئی اشیا کی ادائیگی نہیں کر دی جاتی خروج نہائی ویزہ جاری نہیں کرایا جا سکتا۔‘

موبائل کا بل واجب الاد ہے، کیا خروج نہائی لگ سکتا ہے؟



ادائیگی کے حوالے سے اگر کسی نے قسطوں پر گاڑی خریدی ہے یا اس کے ذمہ موبائل، انٹرنیٹ، بجلی کا بل وغیرہ واجب الادا ہو اس صورت میں بھی اس کا خروج نہائی ویزہ یعنی فائنل ایگزٹ نہیں لگے گا۔
فائنل ایگزٹ ویزے کے لیے لازمی ہے کہ کسی قسم کے واجبات باقی نہ ہوں۔
ادائیگی باقی ہونے کی صورت میں غیرملکی کارکن کی فائل میں ان کا اندراج ہوتا ہے اور جب تک تمام ادائیگیاں مکمل نہ کر دی جائیں خروج نہائی نہیں لگایا جا سکتا۔
اگر کسی کے نام پر گاڑی رجسٹر ہو اس کا بھی خروج نہائی اس وقت تک نہیں لگایا جائے گا جب تک گاڑی اس کے نام سے ختم نہ کرا دی جائے۔ گاڑی فروخت کرنے یا کسی اور کے نام ٹرانسفرکرانے کے بعد ہی فائنل ایگزٹ ویزہ لگایا جا سکتا ہے۔


 

No comments: