کپتان کے پہلے ہی دھواں دار سپیل نے 11 وکٹیں اڑا دیں۔۔۔ اپوزیشن اتحاد اور (ن) لیگ کو دن میں تارے دکھا دینے والی بریکنگ نیوز - Pakistan Point

Breaking

Post Top Ad

October 18, 2020

کپتان کے پہلے ہی دھواں دار سپیل نے 11 وکٹیں اڑا دیں۔۔۔ اپوزیشن اتحاد اور (ن) لیگ کو دن میں تارے دکھا دینے والی بریکنگ نیوز


 

اسلام آباد (ویب ڈیسک) وزیر اعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان نے کہاہے کہ گیڈر بھبکی مسترد ہوگئی،مودی کا یار نہ قوم تقسیم کرسکتا ہے، نہ ہی ادارے،کپتان کے پہلی ہی دھواں دار اسپیل نے 11 وکٹیں اڑا دیں،قانون کا بانسر نواز شریف کا پیچھا کریگا۔تفصیلات کے


مطابق مائیکرو بلاگنگ یب سائٹ پراپنے ٹویٹ میں ڈاکٹر بابر اعوان نے کہا کہ کپتان کے پہلی ہی دھواں دار سپیل نے 11 وکٹیں اڑا دیں, قانون کا باؤنسر نواز شریف کا پیچھا کرے گا,عمران صرف چیف ایگزیکٹو نہیں، قوم کا لیڈر بھی ہے, گیڈر بھبکی مسترد ہوگئی,مودی کا یار نہ قوم تقسیم کرسکتا ہے اور نہ ہی ادارے۔ واضح رہے کہ گذشتہ شب گوجرانوالہ جلسہ میں مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف نے اپنے طویل خطاب میں حکومت اور عسکری قیادت پر شدید تنقید کی تھی جس کے بعد میڈیا میں ایک نئی بحث کا آغاز ہو چکا ہے جبکہ وزیراعظم عمران خان نے آج ٹائیگر فورس کی تقریب سے خطاب میں اپوزیشن کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اب مختلف قسم کا عمران خان آنے والا ہے، چوروں اور ڈاکوؤں کو کسی قسم کا پروڈکشن آرڈر نہیں ملے گا۔وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ فوجیوں پر مسلسل حملے ہورہے ہیں اور ہر روز فوجی جان کی قربانیاں دے رہے ہیں، گزشتہ دنوں 20 لوگ شہید ہوئے اور یہ ہمارے لیے اور ملک کیلئے جان کی قربانیاں دے ر ہے ہیں لیکن یہ گیدڑ جو دم دبا کر باہر بھاگا تھا وہاں بیٹھ کر آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی کے خلاف زبان استعمال

کررہا ہے،نواز شریف آج فوج اور اس کے سربراہ پر تنقید کررہا ہے، خود یہ جنرل جیلانی کے گھر پر سریا لگاکر وزیر بنا، یہ ضیاء الحق کے جوتے پالش کرتے کرتے وزیراعلیٰ بنا تھا، جنرل درانی سے مہران بینک کے ذریعے کروڑروں روپے لیے تھے، ملک کی بدقسمتی ہے کہ عدالتوں نے اس کی مدد کی،یہ چوری کا پیسہ بچانے کے لیے ملک کو بیچ سکتے ہیں، ان کا پتا صاف ہورہا ہے، اِنہوں نے جو ملک کے ساتھ کیا یہ میر جعفرو میر صادق نے کیا تھا،یہ حملہ جنرل باجوہ پر نہیں پاکستانی فوج پر حملہ ہے، یہی بات نریندر مودی کررہا تھا۔


No comments: